سورة الكهف - آیت 51

مَّا أَشْهَدتُّهُمْ خَلْقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَا خَلْقَ أَنفُسِهِمْ وَمَا كُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّينَ عَضُدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں نے انہیں آسمانوں اور زمین کی پیدائش (٢٨) کے وقت حاضر کیا تھا اور نہ خود انہیں پیدا کرتے وقت اور گمراہ کرنے والوں کو مجھے اپنا مددگار نہیں بنانا تھا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی آسمان و زمین کی پیدائش اور اس کی تدبیر میں، بلکہ خود ان شیاطین کی پیدائش میں ہم نے ان سے یا ان میں سے کسی ایک سے کوئی مدد حاصل نہیں کی، یہ تو اس وقت موجود بھی نہ تھے۔ پھر تم اس شیطان اور اس کی ذریت کی پوجا اور ان کی اطاعت کرتے ہو اور میری عبادت اور اطاعت سے تمھیں گریز کیوں ہے؟ جبکہ یہ مخلوق ہیں اور میں ان سب کا خالق ہوں۔ اور اگر بالفرض محال میں نے ان میں سے کسی کو اپنا مددگار بنانا بھی ہوتا تو کیا ان بدبختوں کو بناتا جو میرے بندوں کو گمراہ کرکے میری جنت اور میری رضا سے روکتے ہیں؟