سورة الكهف - آیت 12

ثُمَّ بَعَثْنَاهُمْ لِنَعْلَمَ أَيُّ الْحِزْبَيْنِ أَحْصَىٰ لِمَا لَبِثُوا أَمَدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پھر ہم نے انہیں اٹھایا تاکہ معلوم کریں کہ دونوں گروہوں میں سے کس نے ان کے اس حال میں رہنے کی مدت کو زیادہ اچھی طرح گن رکھا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اسی حالت میں سوئے ہوئے انھیں صدیاں گزر گئیں پھر جب اللہ نے چاہا تو انھیں بیدار کر دیا۔ بیدار ہونے کے بعد ان کا آپس میں پہلا سوال یہ تھا کہ ہمیں اس حالت میں سوئے ہوئے کتنا عرصہ ہوا ہوگا۔ اس مدت کے تعین میں ان میں اختلاف واقع ہو گیا اس لیے کہ ان کے پاس یہ مدت معلوم کرنے کے لیے یا اس کے تعین کرنے کاکوئی ذریعہ نہ تھا سوائے اس کے کہ وہ دھوپ سے وقت کے متعلق کچھ اندازہ کر سکتے۔