يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
اے ایمان والو ! اسلام میں پورے طور پر داخل (298) ہوجاؤ اور شیطان کے نقش قدم کی اتباع نہ کرو، بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
اہل ایمان کو کہا جارہا ہے کہ اسلا م میں پورے کے پورے داخل ہوجا ؤ یعنی تمہارے عقائد، تمہارے خیالات، نظریات، تمہارے علوم، طور طریقے، رسم و رواج اور تمہاری کاروباری زندگی سب کچھ اسلام کے تابع ہونا چاہیے یعنی یہ نہ ہو كہ جو باتیں تمہاری خواہشوں اور مصلحتوں کے مطابق ہوں ان پر عمل کرلو اور دوسرے احکام کو نظر انداز کردو۔ اسی طرح جو دین تم چھوڑ آئے ہو اس کی باتیں اسلام میں شامل کرنے کی کوشش مت کرو بلکہ صرف اسلام کو ہی اپنا ؤ۔ اس سے دین میں بدعات کی بھی نفی کردی گئی اس طرح لوگوں کو سمجھایا جارہا ہے کہ اگر اپنے آپ کو پورے کا پورا اسلام کے تابع نہیں بنا ؤ گے تو اسی کا نام شیطان کے قدموں کی پیروی ہے اور خوب سمجھ لو کہ اللہ بڑا زبردست ہے حکم والا ہے وہ تمہیں سزا بھی دے سکتا ہے ذلیل و خوار بھی کرسکتا ہے۔