وَإِن مِّن قَرْيَةٍ إِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوهَا قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ أَوْ مُعَذِّبُوهَا عَذَابًا شَدِيدًا ۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي الْكِتَابِ مَسْطُورًا
اور روز قیامت سے پہلے ہم ہر ایک بستی کو یا تو (طبعی طور پر) ہلاک (٣٧) کردیں گے یا (گناہوں کی وجہ سے) اسے سخت عذاب دیں گے، یہ بات لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے۔
کتاب سے مراد لوح محفوظ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ بات طے شدہ ہے اور لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے کہ ہم کافروں کی ہر بستی کو یاتو موت کے ذریعے سے ہلاک کر دیں گے یعنی ان کے باشندگان کی ہلاکت کی وجہ ان کا کفر و شرک اور ظلم و سرکشی ہو گی اور چونکہ قیامت آنے سے پہلے نیک لوگوں کو اُٹھا لیا جائے گااور قیامت شرار الناس پر قائم ہو گی، لہٰذا قیامت کو یہ نظام کائنات درہم برہم کرنے سے پیشتر ایسی شریر بستیوں کو پہلے عذاب سے ہلاک کیا جائے گا پھر قیامت قائم ہو گی۔