سورة الإسراء - آیت 30

إِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بیشک آپ کا رب جس کے لیے چاہتا ہے روزی (١٩) میں وسعت دیتا ہے اور جس کے لیے چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے، بیشک وہ اپنے بندوں کے بارے میں پوری خبر رکھتا ہے اور انہیں اچھی طرح دیکھ رہا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ رزق دینے والا کشادگی کرنے والا، اپنی مخلوق کو تنگی میں ڈالنے والا جسے چاہے غنی کرے جسے چاہے فقیر کرے۔ اللہ ہی اپنی حکمتوں کا علیم ہے۔ تمھارے ہاتھ روکنے سے نہ تو تم غنی رہ سکتے ہو او رنہ ہی دینے سے فقیر ہو جاؤ گے رزق کی کمی بیشی اللہ کے ہاتھ میں ہے اس لیے خرچ کرنے میں تنگ دل نہ ہونا چاہیے۔ اللہ جانتا ہے کہ یہ رزق کسی محتاج کی دعاؤں سے مل رہا ہے۔ یا کس کس کا رزق تمھاری طرف منتقل ہو رہا ہے۔ لہٰذا تمھیں چاہیے کہ اپنے مال سے خرچ کرتے رہو اور ان کا حصہ انھیں ادا کرتے رہو۔