سورة الإسراء - آیت 28

وَإِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاءَ رَحْمَةٍ مِّن رَّبِّكَ تَرْجُوهَا فَقُل لَّهُمْ قَوْلًا مَّيْسُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اگر آپ ان لوگوں سے پہلو تہی (١٧) کیجیے، اپنے رب کی جانب سے اس روزی کی خواہش کرتے ہوئے جس کی آپ امید ہو تو ان سے کوئی اچھی بات کہہ دیجیے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی مالی استطاعت کے فقدان کی وجہ، جس کے دور ہونے کی اور کشائش رزق کی تم اپنے رب سے اُمید رکھتے ہو۔ اگر تمھیں غریب رشتہ داروں، مسکینوں اور ضرورت مندوں سے معذرت کرنا پڑے تو نرمی اور عمدگی کے ساتھ معذرت کرو۔ یعنی جواب بھی دیا جائے تو پیار و محبت کے لہجے میں نہ کہ ترشی اور بداخلاقی کے ساتھ، جیسا کہ عام طور پر لوگ ضرورت مندوں اور غریبوں کے ساتھ کرتے ہیں۔