سورة النحل - آیت 57
وَيَجْعَلُونَ لِلَّهِ الْبَنَاتِ سُبْحَانَهُ ۙ وَلَهُم مَّا يَشْتَهُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور وہ اللہ کی بیٹیاں (٣٢) ثابت کرتے ہیں، اس کی ذات اس سے پاک ہے، اور اپنے لیے وہ چیز جس کی وہ خواہش کرتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
عرب کے بعض قبیلے (خزاعہ اور کنعانہ ) فرشتوں کی عبادت کرتے تھے اور کہتے تھے کہ یہ اللہ کی بیٹیاں ہیں یعنی ایک ظلم تو یہ کیا کہ اللہ کی اولاد قرار دی، جبکہ اس کی کوئی اولا د نہیں،پھر اولاد بھی مونث یعنی لڑکیاں جسے وہ اپنے لیے پسند ہی نہیں کرتے ۔ اللہ کے لیے اسے پسند کیا جیساکہ قرآن میں ہے: ﴿اَلَكُمُ الذَّكَرُ وَ لَهُ الْاُنْثٰى۔ تِلْكَ اِذًا قِسْمَةٌ ضِيْزٰى﴾ (النجم: ۲۱۔ ۲۲) ’’کیاتمہارے لیے بیٹے اور اس کے لیے بیٹیاں ؟ یہ تو بڑی بھونڈی تقسیم ہے۔‘‘ اللہ اس سے یعنی اولاد سے پاک ہے۔