سورة النحل - آیت 10

هُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً ۖ لَّكُم مِّنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اسی نے آسمان سے تمہارے لیے بارش (٥) نازل کیا ہے اس کا بعض حصہ پینے کے کام آتا ہے اور بعض سے ایسے درخت اگتے ہیں جنہیں تم اپنے جانوروں کو چراتے ہو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

انسان کے فائدے کے سامان: سابقہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے ان جانوروں کاذکر کیا جن سے انسان لحمی غذائیں، روغن اور دوسرے فوائد حاصل کرتاہے، اور ان آیات میں جس بات پر غور و فکر کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اوپر سے پانی برساتاہے، جس سے تم فائدے اٹھاتے ہو اور تمہارے فائدے کے جانور بھی اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ میٹھا، صاف، شفاف،خوش گوار پانی،میٹھے ذائقے کا پانی تمہارے پینے کے کام آتاہے۔ اس کااحسان نہ ہو تو وہ کھاری اور کڑوا بنادے۔ اسی آب باراں سے درخت اُگتے ہیں ایک ہی پانی، ایک ہی زمین، ایک ہی ہوا اور ایک ہی سورج ہے۔ لیکن لاکھوں قسموں کی نباتات اُگ آتی ہیں۔ جھاڑیاں، جڑی بوٹیاں، غلے،پھل دار درخت اور پھر ان کی بھی بے شمار اقسام ہیں جن سے تمہاری اور تمہارے مویشیوں کی خوراک بنتی ہے۔ کیا یہ سارا نظام خود ہی چل رہاہے کہ اُسے کوئی حکیم و خبیر ہستی چلا رہی ہے ۔ یہ سب نشانیاں ایک اللہ کی وحدانیت ماننے کے لیے کافی ہیں۔ یہ ایک اللہ ہی ہے اس کے ساتھ اور کوئی معبود نہیں پھر بھی لوگ حق سے ادھر اُدھر ہو رہے ہیں۔