وَالْأَنْعَامَ خَلَقَهَا ۗ لَكُمْ فِيهَا دِفْءٌ وَمَنَافِعُ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ
اور اس نے چوپایوں کو پیدا کیا ہے جن میں تمہارے لیے گرمی حاصل کرنے کا سامان اور دیگر منافع ہیں، اور ان میں سے بعض جانوروں کا تم گوشت کھاتے ہو۔
چوپائے اور انسان: انسان کی پیدائش کے بعد دوسرے احسان کاذکر فرمایا کہ جو چوپائے اللہ تعالیٰ نے پیدا کیے ہیں ۔ انسان ان سے مختلف فائدے اٹھا رہاہے جیسے اونٹ،گائے، بکری بھی اسی نے پیداکیے ہیں ۔ جن کے بالوں اور اون سے تم گرم کپڑے تیار کرکے گرمی حاصل کرتے ہو۔ اسی طرح ان سے دیگر فائد ے اٹھاتے ہو، مثلاً دودھ پیتے ہو۔ گوشت کھاتے ہو ۔ ان پر سواری کرتے ہو۔ شام کو جب وہ چرچگ کر واپس آتے ہیں، بھری ہوئی کوکھوں والے،بھرے ہوئے تھنوں والے،۱ونچی کوہانوں والے کتنے بھلے معلوم ہوتے ہیں؟ اور جب چراگاہ کی طرف جاتے ہیں کیسے پیارے معلوم ہوتے ہیں ان دونوں وقتوں میں یہ لوگوں کی نظروں میں آتے ہیں جس سے تمہارے حسن وجمال میں اضافہ ہوتاہے۔ پھر تمہارے بھاری بھاری بوجھ ایک شہر سے دوسرے شہر تک اپنی کمر پر لا د کر لے جاتے ہیں کہ تمہاراوہاں پہنچنا بغیر مشقت کے مشکل تھا۔ حج، عمرہ، جہاد،تجارت اور ایسے ہی اور سفر انھیں پر ہوتے ہیں، جیساکہ سورۃ المؤمنون میں ارشاد ہے: ﴿وَ اِنَّ لَكُمْ فِي الْاَنْعَامِ لَعِبْرَةً نُسْقِيْكُمْ مِّمَّا فِيْ بُطُوْنِهَا وَ لَكُمْ فِيْهَا مَنَافِعُ كَثِيْرَةٌ﴾ (المومنون: ۲۱) ’’یہ چوپائے جانوربھی تمہاری عبرت کاباعث ہیں ان کے پیٹ سے ہم تمہیں دودھ پلاتے ہیں اور ان سے بہت سے فائدے پہنچاتے ہیں‘‘، اور بہت سی نشانیاں دکھائیں پس تم ہمارے کس کس نشان کاانکار کرو گے۔ وہ تمہارا رب جس نے ان جانوروں کو تمہارا مطیع بنادیا ہے وہ تم پر بہت ہی شفقت اور رحم کرنے والاہے۔