سورة الحجر - آیت 53
قَالُوا لَا تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
انہوں نے کہا، آپ ڈریئے نہیں، ہم آپ کو ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جو بڑا عالم ہوگا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سورۃ ہود میں اور اس مقام میں قدرے اختلاف ہے۔ سورہ ہود کے مطابق فرشتوں نے یہ خوشخبری سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی بیوی سارہ کو دی تھی جو پاس ہی کھڑی فرشتوں اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مکالمہ سن رہی تھی اس نے بھی اس بڑھاپے کی عمر سے بچہ پیداہونے کی بشارت پر تعجب کا اظہار کیاتھااور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بھی ازراہ تعجب فرشتوں سے یہی بات پوچھی کہ یہ کیا خوشخبری دے رہے ہو۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کاتعجب اس لیے نہ تھاکہ وہ اس بات کو ناممکن سمجھتے تھے یا اللہ کی رحمت سے مایوس ہوچکے تھے بلکہ اس لیے کہ وہ تکرار سے مزید اپنی مسرت میں اضافہ کے خواہشمند تھے۔