سورة الحجر - آیت 45
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بیشک اللہ سے ڈرنے (٢١) والے لوگ باغوں اور چشموں میں رہیں گے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جہنم اور اہل جہنم کے بعد اہل جنت اور جنت کاتذکرہ کیاجارہاہے تاکہ جنت میں جانے کی ترغیب ہو۔ متقین سے مراد شرک سے بچنے والے موحدین ہیں اور بعض کے نزدیک وہ اہل ایمان ہیں جو تمام گناہوں سے بچتے رہے باغات اور نہریں یا تو تمام متقین کے لیے مشترکہ ہوں گی یا ہر ایک کے لیے الگ الگ باغات اور نہریں یا ایک ایک باغ او رنہر ہوگی ان کو بشارت سنائی جائے گی کہ اب تم ہر آفت سے بچ گئے ۔ ہر خوف، ڈر،گھبراہٹ سے مطمئن ہوگئے، نہ نعمتوں کے زوال کا ڈر،نہ نکالے جانے کاخطرہ، نہ فنانہ کمی ۔