سورة الحجر - آیت 39

قَالَ رَبِّ بِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَلَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اس نے کہا، میرے رب ! چونکہ تو نے مجھے گمراہ (٢٠) کردیا ہے، اس لیے اب میں بھی زمین میں گناہوں کو ان کے سامنے خوبصورت بنا کر پیش کروں گا، اور ان تمام کو گمراہ کروں گا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ابلیس کے انسانوں کو گمراہ کرنے کے طریقے: ابلیس نے کہاکہ میں دنیا کی زندگی، اس کی لذتوں اور اس کے عارضی فوائد کو انسانوں کے لیے ایسا خوشنما بنا کر پیش کروں گا کہ وہ اس دنیا کی دلچسپیوں میں ایسے محو رہیں گے کہ خلافت اور اس کی ذمہ داریوں کو اور آخرت کی باز پُرس کو بھول جائیں گے اور تیری نا فرمانیاں کرتے رہیں گے اور دوسروں کو تیری خدائی میں شریک بناتے رہیں گے اور میرے اس پھندے سے بہت کم لوگ ہی بچ سکیں گے۔