سورة الحجر - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

تعارف: سورۃ ابراہیم سے متصل اس کا نزول ہے ۔ اس کے پس منظر میں دو چیزیں بالکل نمایاں نظر آتی ہیں اور یہی مضمون اس سورہ میں بیان ہوئے ہیں ۔ یعنی تنبیہ ان لوگوں کو جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کاانکار کررہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کامذاق اڑاتے اور آپ کے کام میں طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کررہے تھے ۔ دوسرا یہ کہ اپنی قوم کے کفر و جحود اور مزاحمت کے پہاڑ توڑتے توڑتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تھکے جارہے تھے اور دل شکستگی کی کیفیت بار بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر طاری ہو رہی تھی جسے دیکھ کر اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دے رہاہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمت بندھا رہاہے ۔ اس سورہ میں بھی ایک طرف توحید کے دلائل کی طرف مختصر اشارے کیے گئے ہیں اور دوسری طرف قصہ آدم و ابلیس سنا کر نصیحت فرمائی گئی ہے۔ (تفہیم القرآن)