الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ
ساری تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے بڑھاپے میں مجھے اسماعیل و اسحاق (٢٨) عطا کیا ہے، بیشک میرا رب دعاؤں کو خوب سننے والا ہے۔
اپنے ساتھ اپنی اولاد کے لیے بھی دعا مانگی جیسے اس سے پہلے بھی اپنے ساتھ اپنی اولاد کے لیے بھی یہ دعا مانگی کہ انھیں پتھر کی مورتیوں کو پوجنے سے بچا کر رکھنا۔ جس سے معلوم ہواکہ دین کے داعیوں کو اپنے گھر والوں کی ہدایت اور ان کی دینی تعلیم و تربیت سے غافل نہیں رہنا چاہیے، بلکہ تبلیغ ودعوت میں انھیں اولیت دینی چاہیے جیساکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی حکم دیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اَنْذِرْ عَشِيْرَتَكَ الْاَقْرَبِيْنَ﴾ ’’اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرا دیجیے۔‘‘