قَالَتْ لَهُمْ رُسُلُهُمْ إِن نَّحْنُ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَمُنُّ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۖ وَمَا كَانَ لَنَا أَن نَّأْتِيَكُم بِسُلْطَانٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
ان کے رسولوں نے ان سے کہا کہ ہم بیشک تمہاری ہی طرح انسان (١١) ہیں لیکن اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے احسان کرتا ہے اور ہم اللہ کی مرضی ور اجازت کے بغیر تمہارے لیے کوئی دلیل نہیں لاسکتے ہیں اور مومنوں کو صرف اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
ان کے جواب میں پیغمبرانِ خدا نے یہ فرمایاکہ ہم کب کہتے ہیں کہ ہم بشر نہیں ۔ ہم تو صرف یہ کہتے ہیں کہ اللہ نے ہم پر مزید احسان کیاہے اور اللہ تعالیٰ انسانوں کی ہدایت کے لیے انسانوں میں سے ہی بعض کو وحی و رسالت کے لیے چُن لیتاہے اور تم سب میں سے یہ احسان اللہ نے ہم پر فرمایاہے۔ یہ اللہ کی مرضی ہے کہ جس پر چاہے یہ احسان کرے اور اسی علم حق کی دعوت ہم تمہیں دے رہے ہیں ہمارے اختیار میں کچھ نہیں نہ ہم اپنی مرضی سے کوئی معجزہ ہی دکھا نے کی قدرت رکھتے ہیں۔ یہ صرف اللہ کے اختیار میں ہے۔ ایمان لانے والوں کا بھروسہ : یہاں مومنین سے مراد اولاً خود انبیاء ہیں، یعنی ہمیں سارا بھروسہ اللہ پر ہی رکھناچاہیے جیساکہ آگے فرمایا ’’آخرکیا وجہ ہے کہ ہم اللہ پر بھروسہ نہ کریں ۔ ‘‘