سورة الرعد - آیت 32

وَلَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّن قَبْلِكَ فَأَمْلَيْتُ لِلَّذِينَ كَفَرُوا ثُمَّ أَخَذْتُهُمْ ۖ فَكَيْفَ كَانَ عِقَابِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور آپ سے پہلے بہت سے رسولوں کا مذاق (٣٠) اڑایا گیا، تو میں نے اہل کفر کو ڈھیل دے دی، پھر انہیں پکڑ لیا، تو میری سزا کیسی (سخت) تھی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایک حدیث میں آتاہے: ’’اللہ تعالیٰ ظالم کو مہلت دیے جاتا ہے حتیٰ کہ جب اسے پکڑتاہے تو پھر چھوڑتا نہیں۔ ‘‘اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَا اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِيَ ظَالِمَةٌ اِنَّ اَخْذَهٗ اَلِيْمٌ شَدِيْدٌ﴾ (ہود: ۱۰۲) اسی طرح تیرے رب کی پکڑ ہے۔ جب وہ ظلم کی مرتکب بستیوں کو پکڑتاہے یقیناً اس کی پکڑ بہت المناک اور سخت ہے۔ (بخاری: ۴۶۸۴)