سورة الرعد - آیت 9

عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْكَبِيرُ الْمُتَعَالِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ غائب و حاضر کا علم رکھنے والا، سب سے بڑا، سب سے عالی شان والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

علم غیب: یعنی ماضی، حال او رمستقبل اللہ کی نگاہوں میں یکساں حیثیت رکھتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ غیب کی کنجیاں پانچ ہیں جنھیں بجز اللہ تعالیٰ علیم و خبیر کے اور کوئی نہیں جانتا۔ کل کی بات اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ کون شخص کہاں مرے گا۔ قیامت کب آئے گی۔ (بخاری: ۴۶۹۷) اللہ تعالیٰ ہر اس چیز کو بھی جانتا ہے جو بندوں سے پوشیدہ ہے اور اسے بھی جو بندوں پر ظاہر ہے۔ اس سے کچھ بھی مخفی نہیں وہ سب سے بڑا، ہر ایک سے بلند ہے۔ ساری مخلوق اس کے سامنے عاجز و جھکی ہوئی ہے۔