لَقَدْ كَانَ فِي قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ ۗ مَا كَانَ حَدِيثًا يُفْتَرَىٰ وَلَٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ كُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
یقینا ان قوموں کے واقعات میں عقل والوں کے لیے بڑی عبرت تھی (٩٨) یہ قرآن کوئی ایسا کلام نہیں ہے جسے کسی نے گھڑ لیا ہے، یہ تو آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، جو پہلے نازل ہوچکی ہیں اور اس میں ہر بات کی تفصیل ہے، اور یہ اہل ایمان کے لیے ذریعہ ہدایت اور باعث رحمت ہے۔
عبرت و نصیحت: قرآن کریم میں نبیوں کے واقعات، مسلمانوں کی نجات، کافروں کی ہلاکت کے قصے ہیں جو عقل مندوں کے لیے بڑی عبرت اور نصیحت والے ہیں یہ قرآن بناوٹی نہیں بلکہ پہلی آسمانی کتابوں کی سچائی کی دلیل ہے۔ اللہ کی حقیقی باتوں کی تصدیق کرتا ہے۔ حرام و حلال محبوب و مکروہ کو کھول کھول کر بیان کرتا ہے۔ اجمالی اور تفصیلی خبریں دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ جل جلالہ کی صفات بیان کرتا ہے۔ پس یہ قرآن مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی دنیا و آخرت میں ایسے ہی مومنوں کا ساتھ عطا فرمائے۔ قیامت کے دن جب کہ بہت سے چہرے سفید ہوں گے اور بہت سے منہ کالے ہو جائیں گے۔ ہمیں مومنوں کے ساتھ نورانی چہروں میں شامل رکھے۔ آمین۔ الحمد للّٰہ