سورة یوسف - آیت 104

وَمَا تَسْأَلُهُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور دعوت و تبلیغ کے کام پر آپ ان سے کوئی معاوضہ (٩٠) نہیں مانگتے ہیں، یہ قرآن تو اہل جہان کے لیے حق بات کی یاددہانی ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کفار کی ہٹ دھرمی: یعنی آپ جو کچھ بھی جفا کشی کر رہے ہیں مخلوق خدا کو خدا کی راہ دکھا رہے ہیں۔ اب اگر یہ لوگ نہیں مانتے تو نہ مانیں۔ یہ قرآن صرف ان کے لیے نہیں بلکہ تمام اہل عالم کے لیے نصیحت ہے۔ انھیں نہیں تو اور لوگوں کو اس سے ایمان نصیب ہو جائے گا۔ پھر اگر یہ نہیں مانتے تو آپ کا اس میں کچھ نقصان بھی نہیں آپ ان سے کچھ معاوضہ تھوڑے مانگ رہے تھے جو یہ بند کر دیں گے۔