سورة البقرة - آیت 163

وَإِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ لَّا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَٰنُ الرَّحِيمُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور تم سب کا معبود ایک اللہ (238) ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت میں پھر دعوت توحید دی گئی ہے۔ یہ دعوت توحید مشرکین مکہ کے لیے ناقابل فہم تھی۔ چنانچہ كہنے لگے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَجَعَلَ الْاٰلِهَةَ اِلٰهًا وَّاحِدًاۚ اِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ﴾ (ص: ۵)’’کیا اس (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنادیا یہ بڑی عجیب بات ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تمہارا معبود تو ایک ہی رب ہے ساری اُمیدیں اس کی طرف لگانی چاہئیں۔ وہی اس قابل ہے کہ اس کی عبادت کی جائے وہی الرحمٰن اور الرحیم ہے اللہ عظیم ہے۔ انسان کو زمین پر بسایا عقل دی ۔ علم دیا۔خلیفہ بنایا، اشرف المخلوقات بنایا۔ جو اللہ اور اس کے اختیارات پر غور کرتا ہے وہ اللہ کو پا لیتا ہے۔