سورة یوسف - آیت 58

وَجَاءَ إِخْوَةُ يُوسُفَ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ فَعَرَفَهُمْ وَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور یوسف کے بھائی آئے (٥٢) اور ان کی مجلس میں داخل ہوئے تو انہوں نے سب کو پہچان لیا اور ان سب نے ان کو نہیں پہچانا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

برادران یوسف علیہ السلام آپ کے پاس اس وقت آئے جب آپ کو بادشاہ بنے ہوئے آٹھ سال کا عرصہ گزر چکا تھا پہلے سات سال انتہائی خوشحالی کا دور تھا اس دور میں آپ نے کافی غلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس کے بعد جب قحط سالی کا دور شروع ہوا تو قحط سالی صرف مصر میں ہی نہیں بلکہ آس پاس کے علاقوں تک پھیل چکی تھی۔ اب صورت حال یہ تھی کہ مصرف میں غلہ سستا تھا جبکہ آس پاس کے علاقوں میں مہنگے داموں فروخت ہو رہا تھا۔ حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے حسن تدبر سے اس قحط سالی سے نمٹنے کے جو انتظامات کیے تھے وہ کام آئے اور ہر طرف سے لوگ حضرت یوسف علیہ السلام کے پاس غلہ لینے آ رہے تھے۔ چنانچہ باپ کے حکم پر برادران یوسف علیہ السلام بھی گھر کی پونجی لے کر غلے کے حصول کے لیے بادشاہ کے دربار میں پہنچ گئے جہاں حضرت یوسف علیہ السلام تشریف فرما تھے۔ جنھیں یہ بھائی تو نہ پہچان سکے مگر یوسف علیہ السلام نے اپنے بھائیوں کو پہچان لیا۔