وَكَذَٰلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَىٰ آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَىٰ أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اور اسی طرح تمہارا رب تمہیں چن (٦) لے گا، اور تمہیں خوابوں کی تعبیر کا علم دے گا، اور تم پر اور آل یعقوب پر اپنی نعمت کو پوری کرے گا، جیسا کہ اس کے قبل تمہارے دادا اسحاق اور پردادا ابراہیم پر اپنی نعمت پوری کی تھی، بیشک آپ کا رب بڑا جاننے والا، بڑی حکمت والا ہے۔
بشارت اور نعمت بھی: حضرت یعقوب علیہ السلام اپنے لخت جگر حضرت یوسف علیہ السلام کو انھیں ملنے والے مرتبوں کی خبر دیتے ہیں کہ جس طرح تیرے رب نے نہایت عظمت والا خواب دکھانے کے لیے چن لیا ہے اسی طرح تیرا رب تجھے بزگریدگی بھی عطا کرے گا اور تجھے خوابوں کی تعبیر بھی سکھائے گا۔ اور تمھیں اپنی بھرپور نعمت دے گا یعنی نبوت جیسے کہ اس سے پہلے وہ ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کو اور حضرت اسحاق علیہ السلام کو بھی عطا فرما چکا ہے۔ جو تمھارے دادا اور پردادا تھے۔ اللہ تعالیٰ اس سے خوب واقف ہے کہ نبوت کے لائق کون ہے۔