وَلِلَّهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَإِلَيْهِ يُرْجَعُ الْأَمْرُ كُلُّهُ فَاعْبُدْهُ وَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ
اور آسمان اور زمین کے غیب کی باتیں صرف اللہ کو معلوم (٩٩) ہیں اور تمام امور اسی کی طرف لوٹا دیئے جاتے ہیں (یعنی ہر چیز صرف اس کے اختیار میں ہے) پس آپ اسی کی عبادت کیجیے اور اسی پر بھروسہ کیجیے، اور تم لوگ جو کچھ کرتے ہو اس سے آپ کا رب غافل نہیں ہے۔
آسمان و زمین کے ہر غیب کو جاننے والا صرف اللہ تعالیٰ عزوجل ہی ہے۔ اسی کی سب کو عبادت کرنی چاہیے۔ معاملات سب اُسی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں جو بھی اس پر بھروسہ رکھے گا وہ اس کے لیے کافی ہے۔ حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تورات کا خاتمہ بھی انھی آیتوں پر ہے۔ اللہ تعالیٰ مخلوق میں سے کسی کے عمل سے بے خبر نہیں۔ (تفسیر طبری: ۱۵/ ۵۴۵، ح: ۱۸۷۶۷)