وَكُلًّا نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنبَاءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ ۚ وَجَاءَكَ فِي هَٰذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَةٌ وَذِكْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ
اور ہم انبیاء کی خبروں میں سے ہر خبر آپ کو اس لیے سناتے ہیں تاکہ اس کے ذریعہ آپ کے دل کو مضبوط (٩٧) کریں اور ان واقعات کے ضمن میں آپ کو حق بات پہنچ گئی، اور مومنوں کے لیے ان میں عبرت اور نصیحت ہے۔
ذکر ماضی، سامان سکون ہے: پہلی اُمتوں کا اپنے نبیوں کو جھٹلانا، نبیوں کا ان کی ایذاؤں پر صبر کرنا، آخر اللہ کے عذاب کا آنا، کافروں کا برباد ہونا، رسولوں او رمومنوں کا نجات پانا، یہ سب واقعات ہم آپ کو سنا رہے ہیں تاکہ آپ کے دل کو ہم اور مضبوط کر دیں اور آپ کو کامل سکون حاصل ہو جائے۔ اس سورت میں بھی حق آپ پر واضح ہو چکا ہے کہ اس دنیا میں بھی آپ کے سامنے سچے واقعات بیان ہو چکے۔ اور عبرت ہے کفار کے لیے اور نصیحت ہے مومنوں کے لیے وہ اس سے نفع حاصل کریں۔