سورة ھود - آیت 117
وَمَا كَانَ رَبُّكَ لِيُهْلِكَ الْقُرَىٰ بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا مُصْلِحُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ کا رب بستیوں کو ناحق ہلاک (٩٥) نہیں کرتا اگر ان میں رہنے والے نیک اور اصلاح پسند ہوتے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی ایسی صورت میں کبھی عذاب نہیں آتا کہ اس قوم میں اہل خیر موجود بھی ہوں اور وہ اصلاح کی کوششوں میں بھی لگے ہوں، خواہ وہ تھوڑے ہی ہوں۔ ایسے لوگوں کی وجہ سے مجرم بھی اللہ کے عذاب سے محفوظ رہتے ہیں۔ عذاب تو صرف اس وقت آتا ہے جب سر تا سر برائی پھیل جائے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ ظلم سے پاک ہے وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرنے لگتے ہیں۔