سورة ھود - آیت 83
مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ ۖ وَمَا هِيَ مِنَ الظَّالِمِينَ بِبَعِيدٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جن پر آپ کے رب کی طرف سے نشان لگے ہوئے تھے اور وہ بستی مکہ کے ظالموں سے کچھ دور بھی نہیں ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
نشان زدہ سے مراد ہے کہ ہر پتھر پر اس کا نام لکھا تھا جس پر اسے برسنا تھا۔ اس سورت میں خطہ سے مراد قوم لوط کا تباہ شدہ خطہ ہے اور ظالموں سے مراد دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے منکرین حق ہیں۔ یعنی ہ بربادشدہ علاقہ ان ظالموں سے کچھ دور نہیں یہ سب بچشم خود ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ مقصد ان کا ڈرانا ہے کہ تمھارا حشر بھی ویسا ہو سکتا ہے۔ جس سے گزشتہ قومیں دو چار ہوئیں۔