سورة ھود - آیت 63

قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَآتَانِي مِنْهُ رَحْمَةً فَمَن يَنصُرُنِي مِنَ اللَّهِ إِنْ عَصَيْتُهُ ۖ فَمَا تَزِيدُونَنِي غَيْرَ تَخْسِيرٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

صالح نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! اگر میں اپنے رب کی جانب سے ایک صاف اور روشن راہ (٥٠) پر قائم ہوں اور اس نے مجھے اپنی جناب خاص سے نبوت جیسی رحمت عطا کی ہے، تو اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو اس کی گرفت سے بچنے کے لیے میری کون مدد کرے گا، تم لوگ سوائے خسارہ کے مجھے کچھ بھی نہیں دو گے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منکرین کا صالح علیہ السلام سے اصل مطالبہ یہ تھا کہ تم اپنے آباؤ اجداد کے دین کو بدنام نہ کرو اور اس میں واپس آجاؤ آپ علیہ السلام نے جواب دیا کہ میں ایک اعلیٰ دلیل پر ہوں۔ اللہ نے مجھے نبوت سے نوازا ہے۔ اب اگر میں تمھیں اس کی دعوت نہ دوں اور اللہ کی نافرمانی کروں، اور تمھیں اس کی عبادت کی طرف نہ بلاؤں تو کون ہے جو میری مدد کر سکے مجھے اللہ کے عذاب سے بچا سکے۔ میرا ایمان ہے کہ تم میرے کام نہیں آسکتے تم میرے لیے محض بے سود ہو، سوائے نقصان کے تم مجھے اور کیا دے سکتے ہو۔