سورة ھود - آیت 56
إِنِّي تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ رَبِّي وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِن دَابَّةٍ إِلَّا هُوَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهَا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
میں نے اس اللہ پر بھروسہ (٤٣) کیا ہے جو میرا اور تم سب کا رب ہے، کوئی بھی جاندار ایسا نہیں ہے جس کی چوٹی اللہ نے نہ پکڑ رکھی ہو، بیشک میرا رب سیدھی راہ پر ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی جس ذات کے ہاتھ میں ہر چیز کا قبضہ و تصرف ہے۔ وہ ہی ذات ہے جو میرا اور تمھارا رب ہے۔ میرا توکل اسی پر ہے۔ ہود علیہ السلام کا ان الفاظ سے مقصد یہ ہے کہ جن کو تم نے اللہ کا شریک ٹھہرا رکھا ہے۔ ان پر بھی اللہ ہی کا قبضہ و تصرف ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ جو چاہے کر سکتا ہے۔ وہ کسی کا کچھ نہیں کر سکتے۔