فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
پس اگر یہ (یہود و نصاری) تمہاری طرح ایمان (200) لے آئے، تو راہ راست پر آگئے، اور اگر انہوں نے حق سے منہ پھیر لیا، تو (اس لئے کہ وہ) مخالفت و عداوت پر آگئے، پس اللہ آپ کے لئے ان کے مقابلے میں کافی ہوگا، اور وہ بڑا سننے والا اور بڑا جانے والا ہے
پھر وہ ایمان لے آئیں جیسے تم ایمان لائے ہو تو ہدایت پالیں گے۔ کتاب اللہ پر اسی طرح ایمان لانا ضروری ہے جس طرح صحابہ کرام لائے تھے پھر اگر وہ اللہ کی کتاب اور اللہ کی مخالفت کریں تو پھر اللہ تمہیں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ اللہ کے ہاں وہی ایمان معتبر ہے۔ جو اللہ کو پہچان لے اور حق کا اقرار کرے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں بھی اللہ کے پسندیدہ لوگوں جیسا ہی اسلام قبول کرنا ہے۔