سورة یونس - آیت 77

قَالَ مُوسَىٰ أَتَقُولُونَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَكُمْ ۖ أَسِحْرٌ هَٰذَا وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

موسی نے کہا کہ جب حق تمہارے پاس آگیا، تو کیا تم اسے جادو کہتے ہو؟ کیا یہ جادو ہے؟ جادوگر تو کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا کہ ذرا سوچو تو سہی، حق کی دعوت اور صحیح بات کو تم جادو کہتے ہو بھلا یہ جادو ہے؟ جادوگر تو کامیاب ہی نہیں ہوتے، یعنی مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے اور ناپسندیدہ انجام سے بچنے میں وہ ناکام ہی رہتے ہیں، اور میں تو اللہ کا رسول ہوں مجھے تو اللہ کی مدد حاصل ہے۔ اور اس کی طرف سے مجھے معجزات اور آیات بینات عطا کی گئی ہیں، مجھے جادو وغیرہ کی ضرورت ہی کیاہے؟ اور اللہ کے عطا کردہ معجزات کے آگے جادو کی حیثیت ہی کیا ہے؟