قَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا ۗ سُبْحَانَهُ ۖ هُوَ الْغَنِيُّ ۖ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنْ عِندَكُم مِّن سُلْطَانٍ بِهَٰذَا ۚ أَتَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
مشرکین کہتے ہیں کہ اللہ نے اپنے لیے لڑکا (٥٠) بنایا ہے، وہ ہر عیب سے پاک ہے، وہ بے نیاز ہے، آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا وہی مالک ہے، تمہاری اس بات کی تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے، کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی بات کہتے ہو جس کا تمہیں کوئی علم نہیں ہے۔
اللہ بے نیاز ہے: اللہ سب سے بے نیاز ہے۔ سب اس کے محتاج ہیں زمین و آسمان کی ساری مخلوق اس کی ملکیت ہے اس کی غلام ہے اولاد کی ضرورت اُسے ہوتی ہے جو اس کا محتاج ہو، اور جو محتاج ہو وہ معبود حقیقی نہیں ہو سکا۔ دوسرے اولاد کی ضرورت اُسے ہوتی ہے جو اس کے بعد اس کا وارث بن سکے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کو اس کی بھی احتیاج نہیں کیونکہ وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا گویا وہ اس لحاظ سے بھی پاک اور بے نیاز ہے۔ اور ان سارے عیوب سے پاک ہے جو لوگ ایسی باتیں بناتے ہیں۔