سورة یونس - آیت 50
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُهُ بَيَاتًا أَوْ نَهَارًا مَّاذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہیے کہ تمہارا کیا خیال ہے اگر اللہ کا عذاب (٤٠) رات کے سوتے وقت یا دن میں تم پر نازل ہوجائے تو اس میں کونسا خیر ہے جس کے لیے مجرمین جلدی مچائے ہوئے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی عذاب کے آنے میں ایسی کون سی مزے اور خوشی کی بات ہے جس کی وجہ سے مجرم اسے جلد طلب کر رہے ہیں حالانکہ ایک مجرم کے لائق تو یہ تھا کہ وہ ملنے والی سزا کے تصور سے ہی کانپ اٹھتا ۔ کیا جب عذاب آجائے گا تو اس وقت یہ لوگ جلد جلد اپنا کیا بچاؤ کر سکیں گے۔