سورة البقرة - آیت 134
تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ ایک جماعت (١٩٦) تھی جو گذر چکی، انہوں نے جو کچھ کمایا ان کے لیے ہے، اور تم نے جو کمایا تمہارے لیے، تم سے ان کے اعمال کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
دین کے معاملے میں کوئی وارث نہیں اگرچہ یہود انبیاء کی اولاد ہیں مگر ان کے اعمال ان کے کچھ کام نہیں آئیں گے۔ پچھلے لوگ کتنے ہی نیک تھے وہ گزرچکے اپنے اعمال ہی کام آئیں گے لیکن اگر ہم نے اپنی اولاد کی صحیح تربیت کی تو ہماری اولاد کے نیک اعمال صدقہ جاریہ بن جائیں گے۔ اور کسی سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ تمہارے آباء و اجداد کیا کرتے تھے بلکہ پوچھا جائے گا کہ تم کیا کرتے رہے۔