سورة یونس - آیت 6
إِنَّ فِي اخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمَا خَلَقَ اللَّهُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَّقُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بیشک رات (٩) اور دن کے یکے بعد دیگرے آنے جانے میں اور ان سب چیزوں میں جو اللہ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کیا ہے ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو تقوی کی راہ اختیار کرتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
نادان و مجرم لوگ: جو لوگ قیامت کے منکر ہیں جو اللہ کے ملاقات کے اُمید وار نہیں جو اس دنیا پر خوش ہو گئے ہیں اسی پر دل لیا ہے۔ تو ایسے لوگوں کو اخروی زندگی کا کیسے آئے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو قوت تمیز، عقل و ارادہ تصرف کا اختیار عطا کیا ہے۔ لہٰذا جو لوگ عقل کو کام میں نہ لاتے ہوئے بس دنیا کے مفادات میں لگن رہتے ہیں انھیں اس غفلت کا بدلہ جہنم کی صورت میں ضرور مل کر رہے گا۔