سورة البقرة - آیت 122

يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اے بنی اسرائیل، میرے اس احسان کو یاد کرو جو میں تم پر کیا، اور (خاص طور پر اس احسان کو کہ) میں نے تمہیں اس دور کے تمام جہاں والوں پر فضیلت دی

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

پانچویں رکوع سے چودھویں رکوع تک جو دس ركوع ہیں ان میں پوری تفصیل سے یہ بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں کو اللہ نے تمام جہان کا لیڈر بنایا تھا اور بنی نوع انسان کی ہدایت کا فریضہ انھیں سونپا تھا مگر ان میں بیشمار اخلاقی بیماریاں پیدا ہوچکی تھیں جن کی وجہ سے اب یہ امامت کے قابل نہ رہے تھے اللہ تعالیٰ نے ایسی تمام اخلاقی بیماریوں کا تفصیل سے ذکر کرکے آخر میں اسی بات كی طرف تنبیہ كی ہے ، کہ ڈر جاؤ اس دن سے جس دن کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا اور نہ کوئی سفارش قبول کی جائے گی اور نہ کوئی مدد کی جائے گی۔ یہاں پر بنی اسرائیل سے ان كا بڑا منصب واپس لیا جارہا ہے۔