إِلَّا تَنفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَيَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئًا ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اگر تم جہاد کے لیے نہیں نکلو گے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب دے گا، اور تمہارے علاوہ کسی اور قوم کو لے آئے گا، اور تم لوگ اسے کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
اسلامی حکومت کے اعلان پر جہاد فرض عین ہے: یعنی جب تمہیں اللہ کی راہ کے جہاد کی طرف بلایا جاتا ہے تو تم کیوں زمین میں دھنسے لگتے ہو۔ کیا دنیا کی فانی چیزوں کی ہوس اور آخرت کی باقی نعمتوں کو بھلا بیٹھے ہو، یہ تو اللہ کا تم پر احسان ہے کہ اس نے اسلام کی سربلندی کے لیے تمہیں منتخب کرلیا ہے ورنہ تمہارے بجائے وہ دوسرے لوگوں سے بھی یہ خدمت لے سکتا ہے۔ اور تمہارے انکار کی صورت میں تمہیں ان سے پٹوا بھی سکتا ہے اور خود بھی سزا دے سکتا ہے کیونکہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔