سورة الانفال - آیت 69
فَكُلُوا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس غنائم (58) میں سے حلال اور طیب کو کھاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت مہربان ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
فدیہ کا مال حلال و طیب ہے: جب قیدیوں کو بروقت قتل نہ کرنے اور ان سے فدیہ لینے پر عتاب نازل ہوا تو صحابہ کرام کو شک پیدا ہوا کہ یہ مال جو بطور فدیہ لیا گیا ہے شاید حلال اور طیب نہ رہا ہو۔ اسی شُبہ کو دور کرنے کے لیے یہ آیت نازل ہوئی، کیونکہ فدیہ کی رقم بھی مال غنائم میں شامل تھی۔ اور فرمایا یہ اللہ کا عطیہ ہے اسے کھاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو، جہاد کے سلسلہ میں دنیا کے مال پر نظر رکھنا اور اُسے اہمیت نہ دینا چاہیے کہ جہاد کا بلند تر مقصد ثانوی حیثیت اختیار کر جائے۔