أَهَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَقْسَمْتُمْ لَا يَنَالُهُمُ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ ۚ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمْ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ
کیا یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں تم قسم کھاتے تھے کہ اللہ کی رحمت ان پر نہیں ہوگی، (پھر اللہ ان سے کہے گا) کہ تم لوگ جنت میں داخل ہوجاؤ، نہ تمہیں مستقبل کا خوف لاحق ہوگا اور نہ ماضی کا غم
دنیا میں غریب و مسکین، مفلس اور نادار قسم کے جو اہل ایمان تھے جن کا متکبر لوگ مذاق اڑایا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ اگر یہ اللہ کے محبوب ہوتے تو ان کا دنیا میں یہ حال ہوتا۔ پھر مزید جسارت کرکے دعویٰ کرتے کہ قیامت کے دن بھی اللہ کی رحمت ہم پر ہوگی جس طرح دنیا میں ہورہی ہے نہ کہ ان پر۔ اصحاب الاعراف جہنمیوں کو کہیں گے کہ آج تمہارا جتھہ اور تمہارا اپنے آپ کو بڑا سمجھنا کچھ کام نہ آیا۔ تو اس وقت اللہ کی طرف سے جنتیوں کی طرف اشارہ کرکے کہا جائے گا ’کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کے بارے میں تم قسمیں کھاتے تھے کہ ان پر اللہ کی رحمت نہیں ہوگی۔‘‘ (ابن کثیر: ۲/ ۳۵۳)