سورة الاعراف - آیت 8
وَالْوَزْنُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ ۚ فَمَن ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اس دن اعمال کا وزن (6) کیا جانا برحق ہے، پس جن کے اعمال کا پلہ بھاری ہوگا وہی لوگ فلاح پانے والے ہوں گے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١) قانون الہی یہ ہے کہ ہر فرد، ہر جماعت کو ویسے ہی نتائج ملیں گے جیسے کچھ اس کے اعمال ہوں گے، کامیاب انسان وہ ہوگا جس کی بھلائیاں برائیوں سے زیادہ ہوں گی۔ نامراد وہ ہوگا جس کی برائیوں کے وزن سے بھلائیاں دب جائیں گی، دنیا میں اشیا کے موازنہ کے لیے ترازو کام دیا کرتا ہے، اسی طرح اعمال کے موازنہ کے لیے بھی قدرت نے ایک میزان مقرر کردیا ہے جس کی تول میں کبھی غلطی نہیں ہوسکتی۔