سورة الانعام - آیت 103
لَّا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ ۖ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
مخلوق کی نگاہیں اس کا ادراک (99) نہیں کرسکتیں، اور وہ ان کی نگاہوں کا پورا ادراک کرتا ہے، اور وہ انتہائی دوربین و باریک بین، پوری خبر رکھنے والا ہے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
41: یعنی اس کی ذات اتنی لطیف ہے کہ کوئی نگاہ اس کو نہیں پاسکتی اور وہ اتنا باخبر ہے کہ ہر نگاہ کو پالیتا ہے اور اس کے تمام حالات سے خوب واقف ہے اس جملے کی یہ تفسیر علامہ آلوسی (رح) نے متعدد مفسرین سے نقل کی ہے اور سیاق وسباق کے لحاظ سے نہایت مناسب ہے یہاں یہ واضح رہے کہ لطافت بھی عام بول چال میں جسم ہی کی صفت ہوتی ہے، جبکہ اللہ تعالیٰ جسم سے پاک ہے ؛ لیکن لطافت کا اعلی ترین درجہ وہ ہے جو جسمیت کے ہر شائبہ سے ماورا ہو، اللہ تعالیٰ کی ذات کو لطیف اس معنی میں کہا گیا ہے۔