سورة البقرة - آیت 74

ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُكُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ فَهِيَ كَالْحِجَارَةِ أَوْ أَشَدُّ قَسْوَةً ۚ وَإِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْأَنْهَارُ ۚ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَاءُ ۚ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پھر اس کے بعد تمہارے دل سخت (١٢١) ہوگئے، پس وہ پتھر کے مانند ہیں یا اس سے بھی زیادہ سخت، اور بعض پتھر ایسے بھی ہیں جن سے نہریں جاری ہوتی ہیں، اور بعض ایسے ہیں جو پھٹ جاتے ہیں، پھر ان میں سے پانی نکل آتا ہے، اور بعض ایسے ہیں جو اللہ کے ڈر سے گرجاتے ہیں، اور اللہ تمہارے کاموں سے غافل نہیں ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بنی اسرائیل کی قلبی و اخلاقی حالت کا انتہائی تنزل حتی کہ اس حالت کا پیدا ہوجانا جب عبرت پذیر اور تنبہ کی استعداد یک قلم معدوم ہوجاتی ہے اور فکر انسان اپنی تباہ شدہ حالت پر قانع و مطمئن ہوجاتا ہے