سورة البقرة - آیت 67
وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تَذْبَحُوا بَقَرَةً ۖ قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا ۖ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ تمہیں اس بات کا حکم دے رہا ہے کہ ایک گائے (١١٧) ذبح کرو۔ انہوں نے کہا : کیا آپ ہمارا مذاق (١١٨) اڑا رہے ہیں؟ (موسی نے) کہا کہ میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں کہ جاہل بنوں
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
کثرت سوال اور تعمق فی الدین کی گمراہی۔ یعنی احکام حق کی سیدھی سادھی اطاعت کرنے کی جگہ ردوکد کرنا۔ طرح طرح کے سوالات گھڑنا، بلا ضرورت باریک بینیاں اور دقیقہ سنجیاں کرنی اور شریعت کی سادگی اور آسانی کو سختی اور پیچیدگی سے بدل دینا۔ حکم ذبح کے لیے گنتی باب 19۔20، استثنا 21۔2 دیکھو۔