سورة النسآء - آیت 176

يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ ۚ إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُهَا إِن لَّمْ يَكُن لَّهَا وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ ۚ وَإِن كَانُوا إِخْوَةً رِّجَالًا وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۗ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ أَن تَضِلُّوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

لوگ آپ سے فتوی پوچھتے ہیں، آپ کہہ دیجئے ” کلالہ“ (161) کے بارے میں اللہ تمہیں فتویٰ دیتا ہ، اگر کوئی آدمی مرجائے جس کی کوئی اولاد نہ ہو، اور اس کی ایک بہن ہو، تو اسے نصف ترکہ ملے گا، اور اگر بہن مرجائے اور اس کی کوئی اولاد نہ ہو، تو وہ بھائی اس کا وارث ہوگا، اگر بہنیں دو ہوں گی تو ان دونوں کو مال کا دو تہائی ملے گا، اگر کئی بھائی بہن ہوں گے تو ہر مرد کو دو عورتوں کے برابر ملے گا، (یہ حکم) اللہ ت عالیٰ تمہارے لیے بیان کردے رہا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہوجاؤ، اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔