سورة البينة - آیت 1

لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ مُنفَكِّينَ حَتَّىٰ تَأْتِيَهُمُ الْبَيِّنَةُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اہل کتاب اور مشرکین میں سے جن لوگوں نے کفر کی راہ (١) اختیار کی، وہ کفر سے چھٹکاراپانے والے نہیں، یہاں تک کہ ان کے پاس کھلی دلیل آجائے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تفسیر وتشریح۔ (١) اس سورۃ کو جمہور نے مدنی قرار دیا ہے لیکن بعض صحابہ سے اس کا مکی ہونا بھی منقول ہے چنانچہ صاحب احکام القرآن نے اس کے مکی ہونے کو ترجیح دی ہے۔ اس سورۃ میں بتایا گیا ہے کہ ایک رسول بھیجنا کیوں ضروری تھا چنانچہ فرمایا کہ اس وقت دنیا کے لوگ، اہل کتاب ہوں یا مشرکین کفر کی ایسی حالت میں مبتلا ہوچکے تھے کہ ایک رسول کے بغیر ان کاراہ راست پر آنا ممکن نہ تھا۔