سورة النبأ - آیت 2
عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس عظیم خبر سے متعلق
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تفسیر وتشریح۔ (١) اس سے پہلی اور اس کے بعدکی سورتوں کا مضمون ایک دوسرے مشابہ ہے اور یہ سب مکہ معظمہ کے ابتدائی دور کی تنزیلات سے ہیں اس سورۃ میں بھی قیامت اور آخرت کا اثبات اور اس پر ایمان اور عدم ایمان کے نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے کفار مکہ زیادہ ترآخرت کا مذاق اڑاتے اور اس کو ماننے سے تیارنہ تھے اس لیے ابتدائی دور کی سورتوں میں اسی عقیدہ کے اثبات اور رسوخ پر زیادہ زوردیا گیا ہے۔ (٢)، النباء العظیم، سے مراد قیامت ہے جس کے متعلق وہ مختلف قسم کی چہ میگوئیاں کرتے یوں بھی دنیا کے انجام کے بارے میں لوگ ایک ذہن نہیں رکھتے تھے بعض تو آخرت کے بارے میں شک وشبہ میں مبتلا تھے اور بعض قطعی طور پر اس کے منکر تھے اور کچھ دہریے تھے جو مرنے جینے کے لیے گردش ایام کو محو قرار دیتے تھے۔