سورة الصف - آیت 8

يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کفار اللہ کے نور کو اپنے منہ سے پھونک مار کر بجھانا (٧) چاہتے ہیں، اور اللہ اپنے نور کو پورا کرنا چاہتا ہے، چاہے کفار کو یہ بات کتنی ہی ناگوار گذرے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٣) آیت ٨ میں جو پیش گوئی مذکور ہے یہ اس وقت کی ہے جب اسلام صرف مدینہ تک محدود تھا اور مسلمانوں کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہ تھی اور سارا عرب اس دین کو مٹانے پر تلا ہوا تھا علاوہ ازیں جنگ احد میں مسلمانوں کی شکست نے اور بھی حالات خراب کردیے تھے ایسے حالات میں قرآن مجید نے پیش گوئی فرمائی کہ اللہ کایہ نور کسی کے بجھائے نہ بجھ سکے گا بلکہ پوری دنیا کو روشن کرے گا، یہ پیش گوئی حرف بحرف سچی ثابت ہوئی جو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صداقت پر بہت بڑی دلیل ہے۔