سورة الحشر - آیت 24

هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ اللہ پیدا (١٨) کرنے والا ہے، ہر مخلوق کو اس کا وجود دینے والا ہے، اس کی صورت بنانے والا ہے، تمام پیارے نام اسی کے لئے ہیں، آسمانوں اور زمین میں پائی جانے والی ہر چیز اس کی پاکی بیان کرتی ہے، اور وہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٧) اسمائے حسنی اللہ تعالیٰ کے لیے جتنے بھی صفات وکمال ہیں انہیں قرآن مجید اسمائے حسنی سے تعبیر کرتا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ خدا کی کوئی صفت نہیں جو حسن وخوبی کی صفت نہ ہو، ان میں ایسی صفتیں بھی ہیں جو بہ ظاہر قہر وجلال کی صفتیں ہیں، مثلا جبار، قہار۔ لیکن قرآن کہتا ہے وہ بھی اسمائے حسنی ہیں۔ کیوں کہ ان میں قدرت وعدالت کا ظہور ہوا ہے اور قدرت وعدالت حسن وخوبی ہے (یہی وجہ ہے کہ ان آیات میں) صفات رحمت وجلال کے ساتھ قہر وجلال کا بھی ذکر کیا ہے، پھر متصلا ان سب کو، اسمائے حسنی، قرار دیا ہے۔