سورة آل عمران - آیت 165
أَوَلَمَّا أَصَابَتْكُم مُّصِيبَةٌ قَدْ أَصَبْتُم مِّثْلَيْهَا قُلْتُمْ أَنَّىٰ هَٰذَا ۖ قُلْ هُوَ مِنْ عِندِ أَنفُسِكُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
کیا جب تمہیں مصیبت (113) لاحق ہوئی، جس کے دوگنا تم (اپنے دشمن کو تکلیف پہنچا چکے تھے، تو تم کہنے لگے کہ یہ کہاں سے آگئی، آپ کہہ دیجئے کہ یہ تمہارے اپنے کیے کا نتیجہ ہے، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
56: اشارہ جنگ بدر کی طرف ہے جس میں کفار قریش کے ستر آدمی مارے گئے تھے اور ستر گرفتار ہوئے تھے، جبکہ جنگ احد میں شہید ہونے والے مسلمانوں کی تعداد ستر ضرور تھی مگر کوئی مسلمان گرفتار نہیں ہوا تھا۔ اس لحاظ سے بدر میں مسلمانوں نے کفار کو جو نقصان پہنچایا تھا وہ اس نقصان سے دگنا تھا جو کافروں نے احد میں مسلمانوں کو پہنچایا۔