سورة آل عمران - آیت 153

إِذْ تُصْعِدُونَ وَلَا تَلْوُونَ عَلَىٰ أَحَدٍ وَالرَّسُولُ يَدْعُوكُمْ فِي أُخْرَاكُمْ فَأَثَابَكُمْ غَمًّا بِغَمٍّ لِّكَيْلَا تَحْزَنُوا عَلَىٰ مَا فَاتَكُمْ وَلَا مَا أَصَابَكُمْ ۗ وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جب تم بھاگے چلے (105) جا رہے تھے، اور کسی کو مڑ کر بھی نہیں دیکھتے تھے، اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں تمہارے پیچھے سے بلا رہے تھے، تو اللہ نے تمہیں غم پر غم پہنچایا، تاکہ تم سے جو کھو گیا اور تمہیں جو مصیبت لاحق ہوئی، اس پر غم نہ کرو، اور اللہ تمہارے اعمال کی خوب خبر رکھتا ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

50: یعنی اس قسم کے واقعات سے تمہارے اندر پختگی آئے گی، اور آئندہ جب کوئی تکلیف پیش آئے گی اس پر زیادہ پریشان اور مغموم رہنے کے بجائے تم صبر اور استقامت سے کام لو گے