وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ مِنْهُم مَّن قَصَصْنَا عَلَيْكَ وَمِنْهُم مَّن لَّمْ نَقْصُصْ عَلَيْكَ ۗ وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَن يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ فَإِذَا جَاءَ أَمْرُ اللَّهِ قُضِيَ بِالْحَقِّ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْمُبْطِلُونَ
اور ہم نے آپ سے پہلے بہت سے رسول (٤٢) بھیجے ہیں، ان میں سے بعض کے واقعات ہم نے آپ کو بیان کر دئیے ہیں، اور بعض کے واقعات ہم نے آپ کو نہیں بیان کئے ہیں، اور کوئی رسول یہ قدرت نہیں رکھتا تھا کہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر کوئی معجزہ پیش کرسکے۔ پھر جس وقت اللہ کا حکم آجائے گا تو حق کے مطابق فیصلہ کردیا جائے گا، اور اس وقت جھوٹے لوگ خسارہ میں پڑجائیں گے
(١٠) کفار مکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مطالبہ کرتے کہ اگر آپ اللہ کے رسول سچے ہیں توہ میں فلاں فلاں معجزہ دکھادیجئے یہاں آیت ٧٨ سے ان کے اسی مطالبے کے متعدد جوابات دیے جارہے ہیں۔ (الف) کوئی نبی از خود معجزہ دکھانے پر قدرت نہیں رکھتا، بلکہ اس کے لیے پہلے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اذن وامر ہوناضروری ہے۔ (ب) یہ معجزہ کوئی کھیل تماشانہیں ہوتا بلکہ اس کے ظاہرہوجانے کے بعد اگر کوئی قوم انکار کی راہ اختیار کرے تو پھر اس پر عذاب الٰہی ٹوٹ پڑتا ہے اس لیے تم خود ہی سوچ لو کہ کس چیز کو دعوت دے رہے ہو۔ (ج) اگر تم واقعی حق طلبی کے لیے معجزہ طلب کررہے ہو توزمین پر اللہ تعالیٰ کی بہت سی نشانیاں ہیں جو تمہاری آنکھوں کے سامنے موجود ہیں ان پر غور کرکے تم اپنا اطمینان کرسکتے ہو۔